Table of Contents
ToggleAllama Iqbal Poetry
Allama Iqbal, also known as “مفکر پاکستان” (The Thinker of Pakistan) and “شاعرمشرق ” (The Poet of the East), stands as a dignified person in the world of poetry, philosophy, and national consciousness. poetry is very important in today’s depressed era and Allam Iqbal’s poetry is the source of comfort. That is why we have tried to collect and provide meaningful and best poetry of allama iqbal in one place which covers all aspects of life like love, motivation, awareness, faithfulness, sadness, and spiritual guidance. His poetry lines have a lifetime impact on the soul, providing peace, guidance, and boundless inspiration.
کِیا گیا ہے غلامی میں مبتلا تجھ کو
کہ تجھ سے ہو نہ سکی فقر کی نگہبانی
مری نوائے پریشاں کو شاعری نہ سمجھ
کہ ميں ہوں محرم راز درون ميخانہ
شاہيں کبھی پرواز سے تھک کر نہيں گرتا
پُر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد
دل سوز سے خالی ہے، نِگہ پاک نہیں ہے
پھر اِس میں عجب کیا کہ تو بےباک نہیں ہے
یہ گھڑی محشر کی ہے، تُو عرصۂ محشر میں ہے
پیش کر غافل، عمل کوئی اگر دفتر میں ہے
مذہب سے ہم آہنگیِ افراد ہے باقی
دِیں زخمہ ہے، جمعیّتِ مِلّت ہے اگر ساز
دلِ مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دوبارہ
کہ یہی ہے اُمّتوں کے مَرضِ کُہن کا چارہ
جانتا ہوں آہ، مَیں آلامِ انسانی کا راز
ہے نوائے شکوہ سے خالی مری فطرت کا ساز
دو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو
عجب چیز ہے لذّتِ آشنائی
غافل ہے تجھ سے حیرتِ علم آفریدہ دیکھ
جویا نہیں تری نگہِ نا رسیدہ دیکھ
ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا، نہ وہ دنیا
یہاں مرنے کی پابندی، وہاں جینے کی پابندی
زندگی سوز و ساز بہ ز سکون دوام
فاختہ شاہین شود از تپش زیر دام
ہو نہ روشن، تو سخن مرگِ دوام اے ساقی
Iqbal Poetry For Self-Improvement In Urdu
Allama Iqbal’s poetry also captures the idea of self-improvement. His words have a lifetime impact on the soul, providing peace, guidance, and boundless inspiration. His “Khudi” ideology inspired a lot of people all over the world to explore their potential and seek excellence in both the spiritual and physical worlds.
کہاں سے تو نے اے اقبالؔ سیکھی ہے یہ درویشی
کہ چرچا پادشاہوں میں ہے تیری بے نیازی کا
ہم تو مائل بہ کرم ہيں’ کوئی سائل ہی نہيں
راہ دکھلائيں کسے’ رہر و منزل ہی نے
تربيت عام تو ہے’ جوہر قابل ہی نہيں
جس سے تعمير ہو آدم کی’ يہ وہ گل ہی نہيں
ترے سِینے میں دَم ہے، دل نہیں ہے
ترا دَم گرمیِ محفل نہیں ہے
گزر جا عقل سے آگے کہ یہ نُور
چراغِ راہ ہے، منزل نہیں ہے
پختہ تر ہے گردشِ پیہم سے جامِ زندگی
ہے يہی اے بے خبر رازِ دوامِ زندگی
خردمندوں سے کيا پوچھوں کہ ميری ابتدا کيا ہے
کہ ميں اس فکر ميں رہتا ہوں ، میری انتہا کيا ہے
ترے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
خودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
عبَث ہے شکوۂ تقدیرِ یزداں
تو خود تقدیرِ یزداں کیوں نہیں ہے؟
عجَب نہیں کہ خدا تک تری رسائی ہو
تری نگہ سے ہے پوشیدہ آدمی کا مقام
تری نماز میں باقی جلال ہے، نہ جمال
تری اذاں میں نہیں ہے مری سحر کا پیام
نہ تُو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے
جہاں ہے تیرے لیے، تُو نہیں جہاں کے لیے
خصُوصِیت نہیں کُچھ اِس میں اے کلیم تِری
شَجَر حَجَر بھی خُدا سے کلام کرتے ہیں
باغِ بہشت سے مجھے حکمِ سفر دیا تھا کیوں
کارِ جہاں دراز ہے اب مرا انتظار کر
دل میں خدا کا ہونا لازمی ہے اقبال
سجدوں میں پڑے رہنے سے جنت نہیں ملتی
Allama Iqbal Poetry In Urdu For Students
Allama Iqbal’s Poetry is very important for students who seeking wisdom and motivation. His profound and meaningful words resonate with timeless insights, serving as a guiding light for young minds especially for students who want to inspire and learn.
ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کو
آپ ہی گویا مسافر، آپ ہی منزل ہوں میں
——————–
اثر کرے نہ کرے، سن تو لے مری فریاد
نہیں ہے داد کا طالب، یہ بندۂ آزاد
——————–
سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
غلط تھا اے جنوں، شاید ترا اندازۂ صحرا
——————–
ہوس نے کر دیا ہے ٹکڑے ٹکڑے نوعِ انساں کو
اخوت کا بیاں ہو جا، محبت کی زباں ہو جا
——————–
نگاہ فقر میں شانِ سکندری کیا ہے
خراج کی جو گدا ہو، وہ قیصری کیا ہے
——————–
نہیں تیرا نشیمن قصرِ سلطانی کے گنبد پر
تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
——————–
جنہیں ارتفاعِ فلک تو نے سمجھا
نہیں ہیں سوا جلتے بجھتے شرارے
Spiritual Poetry In Urdu
One of the remarkable characteristics of Iqbal’s poetry collection is its universal attraction. His poetry explores important topics like self-discovery, a search for higher wisdom, and the journey of the soul and spirituality.
اگر کج رو ہیں انجم آسماں تیرا ہے یا میرا
مجھے فکر جہاں کیوں ہو جہاں تیرا ہے یا میرا
ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے
جو پیرہن اس کا ہے وہ مذہب کا کفن ہے
ہزار بار حکیموں نے اس کو سلجھایا
مگر یہ مسئلہ زن رہا وہیں کا وہیں
نہ پُوچھ اقبالؔ کا ٹھکانا، ابھی وہی کیفیت ہے اُس کی
کہیں سرِ رہ گزار بیٹھا ستم کشِ انتظار ہو گا
دلوں کی عمارتوں میں کہیں بندگی نہیں
پتھر کی مسجدوں میں خدا ڈھونڈتے ہیں لوگ
Allama Iqbal Best Poetry In Urdu
دیار مغرب کے رہنے والو، خدا کی بستی دکاں نہیں ہے
کھرا ہے جسے تم سمجھ رہے ہو، وہ اب زر کم عیار ہوگا
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں
تو میرا شوق دیکھ، مرا انتظار دیکھ
دلوں میں ولولے آفاق گیری کے نہیں اٹھتے
نگاہوں میں اگر پیدا نہ ہو انداز آفاقی
فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا
نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
Allama Iqbal Poetry In Urdu Text 2 Lines
ضمیر لالہ مۂ لعل سے ہوا لبریز
اشارہ پاتے ہی صوفی نے توڑ دی پرہیز
——————–
تو بچا بچا کے نہ رکھ اسے ترا آئنہ ہے وہ آئنہ
کہ شکستہ ہو تو عزیز تر ہے نگاہ آئنہ ساز میں
——————–
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں
——————–
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی ہے برسوں میں نمازی بن نہ سکا
——————–
فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا
نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے
——————–
نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے
مزا تو تب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی
——————–
دلوں میں ولولے آفاق گیری کے نہیں اٹھتے
نگاہوں میں اگر پیدا نہ ہو انداز آفاقی
——————–
خصُوصِیت نہیں کُچھ اِس میں اے کلیم تِری
شَجَر حَجَر بھی خُدا سے کلام کرتے ہیں
——————–
میں جانتا ہوں جماعت کا حشر کیا ہوگا
مسائل نظری میں الجھ گیا ہے خطیب
——————–
دل میں ہے مجھ بے عمل کے داغِ عشقِ اہلِ بیت
ڈھونڈتا پھرتا ہے دامن ظلِ حیدرؓ کے لیے
——————–
یہ مال و دولت دنیا، یہ رشتہ و پیوند
بتانِ وہم و گماں، لا الہٰ الا اللہ
——————–
سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
غلط تھا اے جنوں شاید ترا اندازۂ صحرا
Conclusion
Allama Iqbal is one of the most dignified and beloved poets of the East due to his deep vision and understanding of Muslim world problems. he highlighted all the complex and difficult problems through words and beautifully expressed his thoughts uniquely. His efforts to promote Urdu poetry are quite outstanding.
If you enjoy Allama Iqbal’s Poetry in urdu then also Share it with others who are struggling with life obstacles may this poetry provide some right direction to him or her. Thank you for taking your time.
Nice post 📫 👌 👍
Thank you for sharing
Best collections keep it up
Great Job. So nice collections of lines.
thank you for continuing to support and motivate your support will give us more energy and we will provide you with more beautiful collections!!