Table of Contents
Togglejaun Elia Poetry
Jaun Elia poetry is a unique and interesting experience of my life. In his poetry lines, he mainly focuses on love, sadness, and philosophical thought. He is known for the brilliance of his words and depth of expression. poetry has made him a respected and most loved person in India and Pakistan. John Elia’s poetry is a source of knowledge, which describes human emotions and helps to understand them.
دل کی تکلیف کم نہیں کرتے
اب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے۔
بے قراری سی بے قراری ہے
وصل ہے اور فراق طاری ہے۔
عمر گزرے گی امتحان میں کیا
داغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا۔
میری بانہوں میں بہکنے کی سزا بھی سن لے
اب بہت دیر میں آزاد کروں گا تجھ کو۔
وہ ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھے
اب بھی ہوں میں تری امان میں کیا۔
ایک ہی تو ہوس رہی ہے ہمیں
اپنی حالت تباہ کی جائے
یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کا
وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے۔
یہ وار کر گیا ہے پہلو سے کون مجھ پر
تھا میں ہی دائیں بائیں اور میں ہی درمیاں تھا
اپنے سبھی گلے بجا پر ہے یہی کہ دل ربا
میرا ترا معاملہ عشق کے بس کا تھا نہیں
زندگی ایک فن ہے لمحوں کو
اپنے انداز سے گنوانے کا۔
آخری بات تم سے کہنا ہے
یاد رکھنا نہ تم کہا میرا
ہو رہا ہوں میں کس طرح برباد
دیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں
بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا مری نیند بھی تمہاری ہے۔
دل اب دنیا پہ لعنت کر کہ اس کی
بہت خدمت گزاری ہو گئی ہے
تیغ تو جونؔ پھینک دیجے مگر
ہاتھ میں اپنے ڈھال تو رکھئے
میں رہا عمر بھر جدا خود سے
یاد میں خود کو عمر بھر آیا۔
جونؔ دنیا کی چاکری کر کے
تو نے دل کی وہ نوکری کیا کی
جمع ہم نے کیا ہے غم دل میں
اس کا اب سود کھائے جائیں گے
گماں ہے تیرے لوٹ آنے کا
دیکھ کتنا بدگمان ہوں میں۔
مل رہی ہو بڑے تپاک کے ساتھ
مجھ کو یکسر بھلا چکی ہو کیا
رویا ہوں تو اپنے دوستوں میں
پر تجھ سے تو ہنس کے ہی ملا ہوں
اب مری کوئی زندگی ہی نہیں
اب بھی تم میری زندگی ہو کیا۔
جسم میں آگ لگا دوں اس کے
اور پھر خود ہی بجھا دوں اس کو
یاد آتے ہیں معجزے اپنے
اور اس کے بدن کا جادو بھی
یاد اسے انتہائی کرتے ہیں
سو ہم اس کی برائی کرتے ہیں۔
گھر سے ہم گھر تلک گئے ہوں گے
اپنے ہی آپ تک گئے ہوں گے
حملہ ہے چار سو در و دیوار شہر کا
سب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو
اب نہیں کوئی بات خطرے کی
اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے۔
کیا ہوئے صورت نگاراں خواب کے
خواب کے صورت نگاراں کیا ہوئے
تو کیا سچ مچ جدائی مجھ سے کر لی
تو خود اپنے کو آدھا کر لیا کیا
کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گے
جانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے۔
گو اپنے ہزار نام رکھ لوں
پر اپنے سوا میں اور کیا ہوں
حسن کہتا تھا چھیڑنے والے
چھیڑنا ہی تو بس نہیں چھو بھی
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم
بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم۔
میں سہوں کرب زندگی کب تک
رہے آخر تری کمی کب تک
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم
بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
اپنے ایمان کی قسم کھاتی تھی
ہائے وہ بے ایمان کہیں کی۔
مری شراب کا شہرہ ہے اب زمانے میں
سو یہ کرم ہے تو کس کا ہے اب بھی آ جاؤ
کون اس گھر کی دیکھ بھال کرے
روز اک چیز ٹوٹ جاتی ہے
پوچھ نہ وصل کا حساب حال ہے، اب بہت خراب
رشتہ جسم و جاں کے بیچ جسم حرام ہو گیا۔
زندگی کیا ہے اک کہانی ہے
یہ کہانی نہیں سنانی ہے
مل کر تپاک سے نہ ہمیں کیجیے اداس
خاطر نہ کیجیے کبھی ہم بھی یہاں کے تھے
Jaun Elia Sad Poetry: The emotions of sadness
Jaun Elia’s poetry is incomplete without exploring and reading hopeless and sad poetry. His words have the power to reach and break the heart of human suffering. He beautifully exposes the most complex emotions in his lines, representing human stories and emotions. those who have experienced unhappiness in life can relate to John Elia. When you feel hopeless or unhappy, his words have the power to create a peaceful environment around you.
تُو نے مُجھ کو مانگا ہی نہیں
ورنہ کیا تیرا کوئی خُدا نہ تھا۔
صلیب وقت پر میں نے پکارا تھا محبت کو
میری آواز جس نے بھی سنی ہوگی ہنسا ہوگا۔
تم اہلِ نظر ہو تو تمہیں کیوں نہیں آتا
نظروں کی گُزارش کو سمجھنے کا سلیقہ۔
چنے ہوئے ہیں لبوں پر تیرے ہزار جواب
شکایتوں کا مزا بھی نہیں رہا اب تو۔
جانے کیا واقعہ ہوا، کیوں لوگ
اپنے اندر نہیں رہے آباد۔
ہے غنیمت کہ اسرار ہستی سے ہم
بےخبر آئے ہیں بےخبر جائیں گے۔
وہ میرا اک گمان کہ منزل تھا جس کا نام
ساری متاعِ شوقِ سفر اس میں گم ہوئی۔
اب کوئی مجھ کو دلاۓ نہ محبّت کا یقین
جو مجھے بھول نہ سکتے تھے وہی بھول گئے۔
Jaun Elia Best Poetry Lines
Jaun Elia’s best poetry is more than just words on paper, they are a window into deep human feelings and stories. His ability to write the best poetry lines which are simple but more meaningful. Here we also collected some best poetry in urdu.
شب جو ہم سے ہوا معاف کرو
نہیں پی تھی بہک گئے ہوں گے۔
گنوائی کس کی تمنا میں زندگی میں نے
وہ کون ہے جسے دیکھا نہیں کبھی میں نے۔
تمہاری یاد میں جینے کی آرزو ہے ابھی
کچھ اپنا حال سنبھالوں اگر اجازت ہو۔
ایک ہی تو ہوس رہی ہے ہمیں
اپنی حالت تباہ کی جائے۔
وہ جو نہ آنے والا ہے، نا اس سے مجھ کو مطلب تھا
آنے والوں سے کیا مطلب، آتے ہیں آتے ہوں گے۔
کیا تکلف کریں یہ کہنے میں
جو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں۔
اک عجب حال ہے کہ اب اس کو
یاد کرنا بھی بے وفائی ہے۔
اب تو ہر بات یاد رہتی ہے
غالباً میں کسی کو بھول گیا۔
اے شخص، میں تیری جستجو سے
بے زار نہیں ہوں، تھک گیا ہوں۔
جان لیوا تھیں خواہشیں، ورنہ
وصل سے انتظار اچھا تھا۔
دنیا تباہ کر کے ہوش آگیا ہے دل کو
اب تو ہماری سن اب ہم سدھر چلے ہیں۔
آ گئی درمیان روح کی بات
ذکر تھا جسم کی ضرورت کا۔
ہم نے حصے میں صرف غم پایا
آج یوں قسمتیں ہوئی تقسیم۔
ہم نے جانا تو ہم نے یہ جانا
جو نہیں ہے وہ خوبصورت ہے۔
وہ ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھے
اب بھی ہوں میں تری امان میں کیا۔
ہیں سب اک دوسرے کی جستجو میں
مگر کوئی کسی کو بھی ملا نہیں۔
تھی مری ذات اک خیال آشوب
جانے میں ہم خیال کِس کا تھا۔
کتنی دلکش ہو تم، کتنا دلجوں ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے۔